A New Era For Pakistan’s Hospitality Industry (Urdu)
یا اللہ اس ہوٹل پر رش لگا دے عماری فیکٹری کے قریب ایک ناشتہ پوائنٹ
ھے اکثر وھاں ناشتہ کرنے جاتے ھیں کافی رش ھوتا ھے ناشتے والے کے
پا میں نے کافی دفعہ مشاہدہ کیا کہ ایک شخص آتا ھے اور کھانا کھا کر
بھیٹر کا فائدہ اُٹھا کر چکے سے پیسے دیئے بغیر ھی نکل جاتا ھے جھانسہ دے کر ایک
دن
جب وہ کھانا کھا رھا تھا تو میں نے چپکے سے ناشتہ پوائنٹ کے مالک کو
بتا دیا کہ وہ والا بھائی ناشتہ کر کے بغیر بل دیئے رش کا فائدہ اُٹھا کر نکل جاتا
ھے آج یہ جانے نہ پائے اس کو رنگے ھاتھوں پکڑنا ھے آجمیری بات سُن
کرنا شتے والا مالک مسکرانے لگ گیا اور کہنے لگا کہ اسے نکلنے دو کچھ نہیں کہنا اس
کو بعد میں بات کرتے ھیں.
حسب معمول وہ بھائی ناشتہ کرنے کے بعد ادھر اُدھر دیکھتا ھوا
جھانسہ دے کر چپکے سے نکل گیا۔ میں نے ناشتے والے مالک
سے پوچھا کہ اب بتاؤ اُسے کیوں جانے دیا کیوں اُس کی اس
حرکت کو نظر انداز کیا ؟
She909
Silent entry into Pakistan
جو جواب اُس ناشتے والے مالک نے دیا وہ جواب میرے چودہ طبق روشن کر گیا۔
کہنے لگا کہ اکیلے تم نہیں بہت سے بندوں نے اس کو نوٹ کیا اور مجھے بتایا۔
نہ بھی کوئی بتا تا تو مجھے خود بھی پتہ ھے اس کی اس حرکت کا ہمیشہ
سے کہنے لگا کہ یہ سامنے بیٹھا رھتا ھے اور جب دیکھتا ھے کہ
میری دوکان پر رش ھو گیا ھے تو چپکے سے آکر کھانا کھا کر نکل جاتا ھے
میں ھمیشہ اس کو نظر انداز کر دیتا ھوں اور کبھی نہیں روکا نہ پکڑا نہ بھی بے عزت
کرنے کی کوشش کی کیونکہ مجھے لگتا ھے
کہ میری دوکان پر رش ھی اس بندے کی دُعا سے لگتا ھے یہ
سامنے بیٹھ کر دعا کرتا ھوگا کہ یا اللہ اس ہوٹل پر رش لگادے
تا کہ میں اپنی کا روائی ڈال سکوں۔
اور بیچ میں رش ھو جاتا ھے ھمیشہ جب یہ آتا ھے میں اس کے
اور اللہ تعالیٰ کے درمیان اس دُعا اور قبولیت کے معاملے میں
ٹانگ اڑا کر اپنی بد بختی کو دعوت نہیں دینا چاھتا
یہ میری طرف سے نظر انداز ھی ھوتا رھے گا اور ھمیشہ ایسے کھانا
کھاتا رھے گا تو بھی میں کبھی اس کو پکڑ کر بے عزت نہیں کروں
Comments
Post a Comment